نائب وزیراعظم اسحاق ڈار او آئی سی اجلاس میں غزہ اور کشمیر کے مسائل اٹھائیں گے۔

نئے تعینات ہونے والے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے آئندہ سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے جس میں وہ غزہ اور ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے مسائل اٹھائیں گے۔
دفتر خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، "نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار 4-5 مئی کو گیمبیا کے شہر بنجول میں ہونے والے 15ویں او آئی سی سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔"
ایف او کے مطابق، ڈار، جنہیں گزشتہ ہفتے ملک کا دوسرا نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا، سربراہی اجلاس سے قبل 2-3 مئی کو ہونے والے او آئی سی کونسل آف وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے تاکہ سربراہی اجلاس کے ایجنڈے اور نتائج کی دستاویزات کو حتمی شکل دی جا سکے۔
اپنے دورے کے دوران، وزیر خارجہ غزہ میں جاری نسل کشی پر اسلام آباد کے نقطہ نظر کے بارے میں بات کریں گے - جہاں گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک اسرائیل کے ہاتھوں 35,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں - اور IIOJK کے لوگوں کے حق خود ارادیت کے بارے میں۔
امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں کا اجتماعی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ڈار دیگر مسائل جیسے کہ امت کی یکجہتی اور اتحاد کی ضرورتوں، بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا، ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل، دہشت گردی اور دیگر عالمی چیلنجز پر بھی توجہ دیں گے۔
مزید برآں، نائب وزیراعظم تقریب میں شرکت کرنے والے رہنماؤں اور وزرائے خارجہ سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ او آئی سی نے رواں سال فروری میں رکن ممالک کے وزرائے اطلاعات کی اسلامی کانفرنس کا ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا تھا جس میں فورم نے غزہ میں اسرائیل کی جاری فوجی جارحیت کی مذمت کی تھی جس میں "منظم ظلم، قتل عام، فلسطینی شہریوں کی نسل کشی"۔
عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو ان کے جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے، فورم نے فلسطینیوں کے "قومی آزادی اور ریاست فلسطین کی خودمختاری سمیت ناقابل تنسیخ حقوق" کے حصول کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔
او آئی سی کا آئندہ سربراہی اجلاس ایک بار پھر رکن ممالک کو غزہ کی سنگین صورتحال پر غور و فکر کرنے اور مسئلہ فلسطین پر ایک مضبوط، اجتماعی اور متفقہ موقف پیش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔